Thursday, April 19, 2018

کن لوگوں کےلئے ادرک کا استعمال خطرناک ہو سکتا ہے

کیا آپ جانتے ہے کہ ادرک کا شمار جادوئی پودوں میں ہوتا ہے جو کہ صدیوں سے مختلف بیماریوں زخموں کے علاج میں استعمال ہوتا رہا ہے اسکے اندر بہت سی معدنیات جیسے جنگورول ، شوگول اور اس کے ساتھ دوسرے مادے کثرت سے پائے جاتے ہیں اس کے ساتھ اس میں اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی انفلامیٹری مادہ بھی بہت زیادہ پایا جاتا ہے اس لئے اس کے استعمال کا فائدہ ہر کسی کو نہیں ہوتا بلکہ وہ لوگ جو کہ ان چار میں سے کسی ایک حالت میں ہو تو اس کو نقصان بھی ہو سکتا ہے
جن کو لوگوں کو خون کے بہاؤ میں مسئلہ کا سامنا ہو انہیں ادرک کا استعمال نہیں کر نا چاہئے
ادرک کا استعمال خون کے دوران کو بہتر بناتا ہے اور خاص کر وہ لوگ جن کو شریانوں کا یا پھر خون میں چکنائی کا مسئلہ ہو انہیں اس کے استعمال سے ان کو فائدہ ہوتا ہے لیکن جن لوگوں کا خون زیادہ پتلا ہو اور جلدی جمتا نہ ہو اور ایسے ہی وہ لوگ جن کو ہیموفیلیا کو مسئلہ ہو انہیں ادرک کا استعمال نہیں کر نا چاہئے ۔ کیونکہ ادرک میں ایک خاصیت ہے کہ یہ خون کی رفتار کو بڑھاتا ہے اور اس کے ساتھ کون کو پتلا کرتا ہے اس لئے اگر کسی کو اس طرح کے مسائل ہو تو اسے اس کا استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ کسی بھی چوٹ لگنے کی صورت میں خون کا بہاؤ زیادہ ہوگا اور خون کے رکنے میں زیادہ دیر لگے گی ۔ اور خاص کر وہ لوگ جن کو پہلے سے ہی اس مسئلہ کا سامنا ہو جیسےنکسیر وغیرہ کیونکہ خون کے پتلا ہونے سے ا سکی نکلنے کی رفتار بھی بڑھ جاتی ہے اس لئے ایسے لوگوں کو ادرک کا استعمال نہیں کر نا چاہئے
جو لوگ مخصوص قسم کی ادویات کا استعمال کرتے ہو

ایسے لوگ جن کو شوگر کی بیماری ہو یا پھر ان کا بلڈ پریشر زیادہ ہو جاتا ہو ان کو کبھی بھی ڈاکٹر سے مشورہ کے بغیر اس کا استعمال نہیں کرنا چاہئے یعنی ادرک کی چائے پینا یا پھر اس کو اپنی خوارک میں شامل کرنا ان کے لئے سخت نقصان دہ ہو سکتا ہے ڈاکٹروں کےمطابق شوگر میں استعمال ہونے والی ادویات جیسے انسولین وغیرہ کے ساتھ ادرک کا استعمال کبھی بھی اچھا اثر نہیں ڈالتا بلکہ ان کے کام میں رکاوٹ ڈالتا ہے ایسے ہی ڈاکٹروں کے مطابق وہ دوائیاں جن کو استعمال دل کی بیماریوں میں ہوتا ہے ان کےساتھ بھی ادرک کا ری ایکشن بہتر نہیں ہوتا ہے اور ان ادویات کو درست طریقہ سے کام کرنے سے روکتا ہے
کمزور جسم کا ہونا یا پھر انورشیاء کا شکار افراد ہو
وزن کم کرنے والوں کے لئے ادرک سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں کیونکہ اس میں ریشہ بھاری مقدار میں ہوتا ہے اور اس کے ساتھ یہ نطام ہضم کو بہتر بناتا ہے جو کہ جسم میں ایسے مادے نہیں بننے دیتا جس سے موٹاپا ہوتا ہے ۔ ڈاکٹروں کےمطابق جو لوگ پہلے سے ہی کمزور جسم کے مالک ہو اور ان کا وزن کم ہو انہیں اس کا استعمال نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ مزید کمزوری میں مبتلاء کر سکتا ہے
حاملہ خاتون کو اس کا استعمال نہیں کرنا چاہئے
ادرک کا استعمال جیسے کہ ابھی ہم نے کہا کہ معدہ کو بہتر بناتا ہے لیکن اگر حاملہ اس کا استعمال کرے تو اس پر اس کے اثرات منفی ہوتے ہیں اس کے اندر یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ بچے پر اثر انداز ہو ایسے ہی ماں کی خوراک جس میں آئرن اور وٹامنز ہو اس کو بھی اثر انداز ہونے سے روک دیتا ہے اور اس کے زیادہ استعمال سے بچہ کے ضائع ہونے کا بھی خطرہ ہوتا ہے اور وقت سے پہلے خون کا نکلنا بھی ہو ۔سکتا ہےبہرحال عام بخار ہو تو اس کے لئے اس کو استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن حمل کے دوران بالکل آخر میں اس کا استعمال بالکل ترک کر دینا چاہئے

No comments:

Post a Comment